معروف سائنسدان اسٹیفن ہاکنگ نے پیشگوئی کی ہے کہ دنیا کی بڑھتی آبادی اتنی توانائی کا استعمال کرنے لگے کہ کہ ہماری دنیا ‘ آگ کا گولہ’ بن جائے گی۔
بیجنگ میں ایک کانفرنس سے ویڈیو خطاب کے دوران دنیا بھر میں معروف سائنسدان نے کہا کہ اگر انسانی آبادی اسی طرح بڑھتی رہی تو توانائی کے استعمال کی شرح اگلے 600 برسوں کے اندر ہمارے سیارے کو آگ کا گولہ بنادے گی۔
انہوں نے کہا کہ انسانوں کو اگلے دس لاکھ برسوں تک اپنی نسل کو برقرار رکھنا ہے تو انہیں وہاں جانا ہوگا جہاں کوئی بھی پہلے نہیں جاسکا۔ ان کا کہنا تھا کہ بڑھتی آبادی اور اس کے لیے توانائی کی طلب میں اضافہ ہماری دنیا کے لیے خوفناک اختتام کا باعث بن سکتی ہے اور یہ سیارہ اتنا گرم ہوجائے گا کہ یہاں رہنا ناممکن ہوجائے گا۔
اسٹیفن ہاکنگ نے کہا کہ خود کو بچانے کے لیے انسانیت کو معروف ٹی وی اور فلم سیریز اسٹار ٹریک سے اشارہ لینا چاہئے اور کائنات میں کہیں اور ٹھکانہ ڈھونڈ لینا چاہئے۔انہوں نے بریک تھرو اسٹارز ہاٹ نامی دس کروڑ ڈالرز کے انجنیئرنگ پروگرام کے حوالے سے بھی سوالات کے جواب دیئے جس میں اسٹیفن ہاکنگ کے ساتھ فیس بک کے بانی مارک زکربرگ بھی موجود ہیں۔
سائنسدان کا کہنا تھا کہ اس پروگرام کا مقصد خلائی سفر کے لیے ایسا نظام تیار کرنا ہے کہ ایک گھنٹے سے بھی کم وقت میں مریخ تک پہنچا جاسکے یا چند دنوں میں پلوٹو پر قدم رکھا جاسکے۔ان کے بقول اس پروگرام میں کامیابی سے ہم ایک ہفتے میں Voyager کو پیچھے چھوڑ دیں گے جبکہ الفا سینچوری تک صرف بیس برسوں میں پہنچا جاسکے گا۔
واضح رہے کہ الفا سنچوری نامی زمین کے قریبی ستارے کا نظام چار نوری برسوں کے فاصلے پر واقع ہے۔
اسٹیفن ہاکنگ نے توقع ظاہر کی کہ اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو اس صدی کے وسط میں کسی وقت ہم کسی ایسے سیارے کی پہلی تصویر لینے میں کامیاب ہوجائیں گے جہاں زندگی نشوونما پاسکتی ہو، اور جو ہمارے قریبی ستارے کے گرد گھومتا ہو۔