بدھ، 19 ستمبر، 2012

گھریلو تشدد کی نئی تعریف : نفسیاتی طور پر ڈرانے دھمکانے کو بھی شامل کیاگیا ہے


نفسیاتی طور پر دھمکانا بھی گھریلو تشدد

برطانیہ میں گھریلو تشدد کی تعریف کو وسیع کر کے اس میں نفسیاتی طور پر ڈرانے دھمکانے کو بھی شامل کیاگیا ہے۔ اس نئی تعریف کا اطلاق اٹھارہ سال سے کم عمر کے بچوں پر بھی لاگو ہوگا۔
اس نئی تعریف کے مطابق اپنے شریک کے گھر سے باہر نکلنے پر پابندی لگانے یا فون پر رابطہ نہ کرنے دینے پر بھی قانونی کارروائی کی جا سکتی ہے۔

برطانوی دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ اس کے بعد گھریلو تشدد کے زیادہ واقعات سامنے آئیں گے۔امید ہے کہ گھریلو تشدد کی تعریف کے دائرہ کو وسیع کرنے سے لوگوں میں اس کے بارے میں بیداری پیدا ہوگی اور یہ بھی معلوم ہوگا کہ کون گھریلو تشدد کا شکار ہے۔

دفترِ خارجہ کا یہ بھی خیال ہے کہ زیادہ تر نوجوان آگے آئیں اور اپنے ساتھ ہونے والے گھریلو تشدد کے بارے میں مدد مانگیں یا پھر کسی کو اس بارے میں بتائیں۔
یہ تبدیلیاں 2013 مارچ سے نافذ ہوں گی جو مقامی حکام، پولیس اور رضاکار تنظیموں کی اپیل پر کی گئی ہیں۔
گھریلو تشدد کی شکار ایک خاتون نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اگر یہ رہنماء اصول پہلے موجود ہوتے تو شاید انہیں اتنی تکالیف نہ اٹھانی پڑتیں۔
انہوں نے بتایا کہ ان کے ساتھ تشدد کیاگیا تاہم اس سے کہیں زیادہ انہیں نفسیاتی اور جذباتی طور پر پریشان کیا گیا۔
اس خاتون کا کہنا تھا کہ انہیں اس حد تک کنٹرول کیا گیا کہ ان کا اعتماد پوری طرح ختم ہوگیا جس کے بعد وہ خود پر بھی بھروسہ نہیں کر پا رہی تھیں۔
ان کا کہنا تھا چونکہ ان کے ساتھ مار پیٹ سے زیادہ انہیں نفسیاتی اور جذباتی طور پر حراساں کیا جاتا رہا اسی لیے وہ خود کو گھریلو تشدد کا شکار تصور نہیں کرتی تھیں۔
خاتون کا کہنا تھا کہ اگر انہیں اس بارے میں علم ہوتا کہ وہ جذباتی اور نفسیاتی تشدد کا شکار ہیں تو وہ اپنے ارد گرد ہو رہے واقعات کا اندازہ لگا پاتیں اور بہت پہلے ہی مدد حاصل کر لیتیں۔
پولیس چیف کانسٹیبل کامل نیپئیر کا کہنا ہے کہ گھریلو تشدد کی تشریح میں اس تبدیلی سے لوگوں میں اس بارے میں بیداری پیدا ہوگی
۔بی بی سی

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

آزاد فکرتجربی سوچ کا کا نتیجہ ہوتی ہے جو عقل' منطق ' علم اور شک کے ا شتراک سے پروان پاتی ہے. یہ وہموں کی بنیاد پر جگہ بنانے والی زہریلی سوچ اور طرز عمل کو للکارتی ہے جمے ہوے پسماندہ رویوں اور ان میں پوشیدہ طاقتوں
کے مفادات کو بےنقاب کرتی ہی. یہ مسائل کو حل کرنے کے روشن خیال 'سیکولر اور سائنسی طریقے اختیار کرتیہے. یہ آپ سے پوری جرات اور شعور کی بنیاد تجریدی وہموں کو مسترد اور زندگی میں سائنسی اقدار اپنانے کا مطالبہ کرتیہے. یہ عظیم اخلاقی اقدار کو انسانی اور سماجی ارتقا کا لازمی ایسا مانتی ہے . انسان کو رنگ' نسل، مذہب اورلسانی شناختوں پر منقسم منافرتوں کو پوری طاقت سے مسترد کرتی ہے. آزاد فکر انسانیت، علم اور سچ کو اپنا اثاثہ مانتی ہے' اس فورم پر آپ کو خوش آمدید ' ہم امید رکھتے ہیں آپ تمام دوستوں کا احترام کرتے ہوے مثبت طرزعمل کے ساتھ اس فورم پر علمی' ترقی پسنداور جہموری سوچ کو فوروغ دیں گے

گوادر سے بحری/سمندری شاہراہ ریشم، چین، ایران، روس، آزربائیجان، قازقستان،ترکمانستان، اومان، ترکیہ، جارجیا، بیلاروس، ازبکستان،کرغیزستان، تاجکس...