بدھ، 19 ستمبر، 2012

جِین کی مدد سے انسانی شکل کا اندازہ


ایک سائنسی تحقیق کے مطابق سائنسدانوں نے ایسے پانچ جین دریافت کیے ہیں جو عنقریب صرف ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے انسانی چہرے کی پہچان کرانے میں مددگار ثابت ہو سکیں گے۔
تحقیق کے مصنفین کا کہنا ہے کہ یہ جین انسانی چہرے کی بناوٹ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور اس کی دریافت سے جرائم کا سراغ لگانے والے فورنزک ٹیسٹ کے ذریعے معلومات حاصل کرنے میں اہم پیش رفت ہو گی۔
اس دریافت سے پہلے انسانی چہرے کی بناوٹ کے ذمے دار جین کے بارے میں کوئی معلومات نہیں تھیں۔
جینیاتی مطالعے سے قبل ایم آر آئی تصاویر کی مدد سے لوگوں کے چہروں کے خدوخال کا اندازہ لگایا گیا۔
تقریباً دس ہزار افراد کے نمونوں پر مشتمل یہ تحقیق پلوس جنیٹکس نامی رسالے میں شائع ہوئی ہے۔
نیدرلینڈ کےارازمس یونیورسٹی میڈیکل سنٹر سے تعلق رکھنے والے اس تحقیق کے سربراہ مینفرڈ کیسر کا کہنا ہے کہ ’یہ دلچسپ قسم کے ابتدائی نتائج ہیں جن سے انسانی چہرے کے بننے کے عمل اور بناوٹ سمجھنے آغاز ہو ا ہے۔‘
ان کا مزید کہنا ہے کہ ’شاید کسی وقت یہ ممکن ہو جائے گا کہ اگر کسی انسان کا صرف ڈی این اے مل جائے تو اس سے اس کے چہرے کا خاکہ بنایا جا سکے گا جس کے کئی فوائد ہوں گے مثلاً یہ جرائم کا سراغ لگانے میں بہت کارآمد ثابت ہوگا۔‘
محققین نے تمام جینوم کا تفصیلی جائزہ لے کر چھوٹے چھوٹے تغیرات کا مشاہدہ کیا جو ان لوگوں میں زیادہ عام ہوتے ہیں جن کے مخصوص قسم کے خدوخال ہوتے ہیں۔اس کے بعد انھوں نے لوگوں کے سروں کی ایم آر آئی تصویرں، چہروں کی تصویروں اور جین کا مطالعہ کر کے پانچ جین دریافت کیے۔
اس دریافت کا مطلب ہے کہ ان جین کی مدد سے انسانی شباہت کا اندازہ ہو سکتا ہے۔
دو ہزار دس میں ہونے والی ایک دوسری تحقیق سامنے آئی تھی جس سے بالوں اور آنکھوں کے رنگ کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ ان دونوں پیش رفتوں کی مدد سے ڈی این اے کی بنیاد پر فورنزک ٹیسٹوں کے ذریعے معلومات حاصل کرنے کے نئے دروازے کھل گئے ہیں۔

بی بی سی

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

آزاد فکرتجربی سوچ کا کا نتیجہ ہوتی ہے جو عقل' منطق ' علم اور شک کے ا شتراک سے پروان پاتی ہے. یہ وہموں کی بنیاد پر جگہ بنانے والی زہریلی سوچ اور طرز عمل کو للکارتی ہے جمے ہوے پسماندہ رویوں اور ان میں پوشیدہ طاقتوں
کے مفادات کو بےنقاب کرتی ہی. یہ مسائل کو حل کرنے کے روشن خیال 'سیکولر اور سائنسی طریقے اختیار کرتیہے. یہ آپ سے پوری جرات اور شعور کی بنیاد تجریدی وہموں کو مسترد اور زندگی میں سائنسی اقدار اپنانے کا مطالبہ کرتیہے. یہ عظیم اخلاقی اقدار کو انسانی اور سماجی ارتقا کا لازمی ایسا مانتی ہے . انسان کو رنگ' نسل، مذہب اورلسانی شناختوں پر منقسم منافرتوں کو پوری طاقت سے مسترد کرتی ہے. آزاد فکر انسانیت، علم اور سچ کو اپنا اثاثہ مانتی ہے' اس فورم پر آپ کو خوش آمدید ' ہم امید رکھتے ہیں آپ تمام دوستوں کا احترام کرتے ہوے مثبت طرزعمل کے ساتھ اس فورم پر علمی' ترقی پسنداور جہموری سوچ کو فوروغ دیں گے

گوادر سے بحری/سمندری شاہراہ ریشم، چین، ایران، روس، آزربائیجان، قازقستان،ترکمانستان، اومان، ترکیہ، جارجیا، بیلاروس، ازبکستان،کرغیزستان، تاجکس...