بدھ، 31 اکتوبر، 2012


قیام پاکستان کے قیام کے فوراً بعد وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے ایک حکم نامہ جاری کیا گیا کہ آج سے ایسے تمام وہ راگ اور راگنیاں بین قرار دے دی گئی ہیں جن کے نام دیویوں اور دیوتاؤں کے نام پر ہیں،جس روز یہ حکم نامہ جاری کیا گیا بڑے غلام علی خان ریڈیو پاکستان لاہور کی کنٹین میں موجود تھے اور ریڈیو پاکستان لاہور سے براہ راست راگ للت گانے والے تھے،اس وقت کے اسٹیشن ڈائریکٹر یہ حکم نامہ لے کر بڑے غلام علی خان کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ان سے درخواست کی کہ وہ راگ بدل لیں ،مگر بڑے غلام علی خاں صاحب نے فرمایا کہ میں تو راگ للت ہی گاؤں گا آپ اس کا نام پھوپھی حمیدہ اناؤنس کر دیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

آزاد فکرتجربی سوچ کا کا نتیجہ ہوتی ہے جو عقل' منطق ' علم اور شک کے ا شتراک سے پروان پاتی ہے. یہ وہموں کی بنیاد پر جگہ بنانے والی زہریلی سوچ اور طرز عمل کو للکارتی ہے جمے ہوے پسماندہ رویوں اور ان میں پوشیدہ طاقتوں
کے مفادات کو بےنقاب کرتی ہی. یہ مسائل کو حل کرنے کے روشن خیال 'سیکولر اور سائنسی طریقے اختیار کرتیہے. یہ آپ سے پوری جرات اور شعور کی بنیاد تجریدی وہموں کو مسترد اور زندگی میں سائنسی اقدار اپنانے کا مطالبہ کرتیہے. یہ عظیم اخلاقی اقدار کو انسانی اور سماجی ارتقا کا لازمی ایسا مانتی ہے . انسان کو رنگ' نسل، مذہب اورلسانی شناختوں پر منقسم منافرتوں کو پوری طاقت سے مسترد کرتی ہے. آزاد فکر انسانیت، علم اور سچ کو اپنا اثاثہ مانتی ہے' اس فورم پر آپ کو خوش آمدید ' ہم امید رکھتے ہیں آپ تمام دوستوں کا احترام کرتے ہوے مثبت طرزعمل کے ساتھ اس فورم پر علمی' ترقی پسنداور جہموری سوچ کو فوروغ دیں گے

گوادر سے بحری/سمندری شاہراہ ریشم، چین، ایران، روس، آزربائیجان، قازقستان،ترکمانستان، اومان، ترکیہ، جارجیا، بیلاروس، ازبکستان،کرغیزستان، تاجکس...