ہفتہ، 29 نومبر، 2014

بلوچستان کی چمن فالٹ سید عاصم محمود 

پاکستانی و امریکی ماہرین کی ایک ٹیم اس پہ تحقیق کرے گی تاکہ مستقبل کے زلزلوں کی پیش گوئی کر سکیں ***** ہماری زمین مختلف ارضی پلیٹوں(Tectonic Plates) کا مجموعہ ہے، جو انتہائی معمولی رفتار سے مسلسل حرکت میں رہتی ہیں۔ یہ پلیٹیں زیر زمین 100 میل کی گہرائی اور بہ لحاظ خطہ چھوٹا یا بڑا سائز رکھتی ہیں۔ ہمارے براعظم سات بڑی اور آٹھ نسبتاً چھوٹی پلیٹوں کا مجموعہ ہیں، جس جگہ دو یا زیادہ پلیٹیں ٹکرانے لگیں، وہاں زمین کے وسیع و عریض علاقے ٹکرائو کی شدت کے باعث اوپر یا نیچے ہوجاتے ہیں۔وقتاً فوقتاً جنم لینے والا یہی ٹکرائو بہ لحاظ شدت چھوٹے بڑے زلزلوں کو جنم دیتاہے۔ زمین اوپر کا رخ کرے، تو پہاڑ جنم لیتے ہیں۔ نیچے بیٹھے تو کھائیاں اور فالٹیں(Fault) پیدا ہوتی ہیں۔یاد رہے، ارضیاتی اصطلاح میں دو پلیٹوں کے ٹکرائو کا مقام ِ اتصال ’’فالٹ‘‘ کہلاتا ہے۔ دنیا میں بعض ایسے مقامات ہیں،جہاں بیک وقت تین پلیٹیں ایک دوسرے سے ٹکرا رہی ہیں۔یہ مقام ارضیاتی اصطلاح میں ’’ٹرپل جنکشن‘‘ (Triple junction) کہلاتا ہے۔ ان گنے چنے مقامات میں ہمارا صوبہ بلوچستان بھی شامل ہے۔ بلوچستان میں دنیا کی دو بڑی پلیٹیں… یورشیائی(Eurasian Plate) اور انڈو- آسٹریلین ( Indo-Australian Plate) جبکہ ایک چھوٹی پلیٹ، عربین( Arabian Plate) آپس میں ٹکرا رہی ہیں۔ اسی ٹکرائو کے باعث ایسی بڑی فالٹ ظہور پذیر ہوئی، جو ’’چمن فالٹ‘‘ کہلاتی ہے۔ چمن فالٹ خشکی پہ موجود دنیا کی بڑی فالٹوں میں سے ایک ہے۔ یہ ساحل مکران سے لے کر کابل (افغانستان) تک پھیلی ہوئی ہے۔ اس کی لمبائی 860 کلومیٹر (500میل) ہے۔ اس کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ بلوچستان میں کئی چھوٹی فالٹوں میں منقسم ہے۔یہ فالٹیں ساحل مکران تک چلی گئی ہیں۔صوبے میں انہی فالٹوں کے باعث زلزلے آتے ہیں۔ ان میں 1935ء کا مشہور زلزلہ کوئٹہ اور اب حالیہ زلزلہ آواران بھی شامل ہیں۔اور اسی فالٹ نے قریبی علاقوں میں کیرتھر اور سلیمانیہ سلسلہ ہائے کوہ کو جنم دیا۔ مسئلہ یہ ہے کہ چمن فالٹ کا علاقہ غیر آباد،بنجر اور انسانی رسائی سے دور ہے۔اسی باعث ماہرین ارضیات اب تک چمن فالٹ پر عمیق تحقیق نہیں کرسکے۔ تاہم حالیہ زلزلے کے بعد امریکی فلاحی ادارے،یو ایس ایڈ نے ایک پاکستانی نژاد امریکی ماہر ارضیات، ڈاکٹر شہاب خان کو ساڑھے چار لاکھ ڈالر کی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔ مدعا یہ ہے کہ ڈاکٹر صاحب پاکستانی و امریکی ارضیات دانوں کی ٹیم لے جا کر چمن فالٹ کا معائنہ و تحقیق کریں۔ ڈاکٹرشہاب خان امریکہ کی مشہور ہوسٹن یونیورسٹی میں ارضیات کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں ۔آپ کی قیادت میں اب ملکی و غیر ملکی ماہرین ارضیات اگلے تین برس تک چمن فالٹ کا مطالعہ و تحقیق کریں گے۔ ایک ای میل پیغام کے ذریعے ڈاکٹر شہاب خان نے پاکستانی قوم کو یقین دلایا ہے کہ تحقیق کے بعد یہ پیش گوئی کرنا ممکن ہو جائے گا کہ مسقبل میں چمن فالٹ کے کن حصّوں میں زلزلہ آنے کا امکان ہے۔یوں بر وقت کارروائیوں سے جان و مال کی حفاظت کرنا ممکن ہو جائے گا۔انھوں نے بلوچستان میںقیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پہ اظہار افسوس بھی کیا۔گو بلوچستان جانا خطرے سے خالی نہیں مگر وہ تہہ دل سے یہ قومی خدمت بجا لانے کو تیار ہیں۔ یہ بھی واضح رہے کہ بلوچستان میں تین پلیٹوں کے ٹکرائو کی وجہ سے ہی خصوصاً ساحلی علاقوں میں چھوٹے چھوٹے پہاڑ نمودار ہو جاتے ہیں۔ یہ ارضیاتی اصطلاح میں ’’مٹی کے آتش فشاں‘‘ (Mud Volcano) کہلاتے ہیں۔ یہ پلیٹوں کے مقام اتصال میں مختلف گیسوں (میتھین، کاربن ڈائی آکسائیڈ، نائٹروجن)کے دبائو اور ریت،مٹی وچٹانی مادے کے جمع ہونے سے وجود میں آتے ہیں ۔ حالیہ زلزلے نے بھی گوادر کے نزدیک ایک ایسا ہی مٹی کا آتش فشاں سمندر میں ابھار دیا جسے ’’زلزلہ جزیرہ‘‘ کا انوکھا نام دیا گیا۔چونکہ یہ مٹی و بھربھری چٹانوں سے بنا ہے لہذا تیز ہوائیں اور سمندری لہریں جلد ہی اسے تلف کر ڈالیں گی۔تاہم زلزوں کے باعث اندرون مکران وجود میں آنے والے مٹی کے کئی آتش فشاں راہ چلتوں اور مسافروں کو نظر آتے ہیں۔یہ کئی صدیوںسے علاقے میں استادہ ہیں۔ان میں ہنگول قومی پارک میں واقع’’ ہنگول آتش فشاں‘‘ کا شمار دنیا کے بڑے مٹی والے آتش فشانوں میں ہوتا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

آزاد فکرتجربی سوچ کا کا نتیجہ ہوتی ہے جو عقل' منطق ' علم اور شک کے ا شتراک سے پروان پاتی ہے. یہ وہموں کی بنیاد پر جگہ بنانے والی زہریلی سوچ اور طرز عمل کو للکارتی ہے جمے ہوے پسماندہ رویوں اور ان میں پوشیدہ طاقتوں
کے مفادات کو بےنقاب کرتی ہی. یہ مسائل کو حل کرنے کے روشن خیال 'سیکولر اور سائنسی طریقے اختیار کرتیہے. یہ آپ سے پوری جرات اور شعور کی بنیاد تجریدی وہموں کو مسترد اور زندگی میں سائنسی اقدار اپنانے کا مطالبہ کرتیہے. یہ عظیم اخلاقی اقدار کو انسانی اور سماجی ارتقا کا لازمی ایسا مانتی ہے . انسان کو رنگ' نسل، مذہب اورلسانی شناختوں پر منقسم منافرتوں کو پوری طاقت سے مسترد کرتی ہے. آزاد فکر انسانیت، علم اور سچ کو اپنا اثاثہ مانتی ہے' اس فورم پر آپ کو خوش آمدید ' ہم امید رکھتے ہیں آپ تمام دوستوں کا احترام کرتے ہوے مثبت طرزعمل کے ساتھ اس فورم پر علمی' ترقی پسنداور جہموری سوچ کو فوروغ دیں گے

گوادر سے بحری/سمندری شاہراہ ریشم، چین، ایران، روس، آزربائیجان، قازقستان،ترکمانستان، اومان، ترکیہ، جارجیا، بیلاروس، ازبکستان،کرغیزستان، تاجکس...