بدھ، 25 مارچ، 2020

پاکستان میں کرونا وائرس : مریضوں کی تعداد 2 کروڑ تک پہنچنے کا خدشہ


ڈان نیوز کی ایک تحقیقی رپورٹ میں طبی ماہرين اور محققين نے خدشات کا اظہار کيا ہے کہ اگر حکومت پورے ملک میں بڑے پیمانے پر کورونا وائرس کے پھيلاؤ کو قابو ميں رکھنے کے ليے  ٹيسٹ نہیں کرواتی ہے تو اپریل کے وسط تک پاکستان میں اسی ہزار سے زائد کورونا وائرس کیسز ہو سکتے ہیں اور یکم جون تک یہ تعداد بڑھ کر  بیس ملین تک پہنچ سکتی ہے۔


دنیا میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک کے ساتھ ساتھ پاکستان میں بھی اس وبائی مرض سے متاثرہ افراد کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور یہ اب یہ تعداد بڑھ کر نو سو کے قریب پہنچ چکی ہے۔

اس وائرس سے سب سے زیادہ صوبہ سندھ متاثر ہے، جہاں متاثرین کی تعداد  تین سو چورانوے ہے جبکہ پنجاب میں یہ تعداد  دو سو انچاس بتائی جا رہی ہے۔ صوبہ بلوچستان میں ایک سو دس جبکہ خیبرپختونخوا میں اڑتیس افراد اس وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔ دارالحکومت اسلام آباد میں کورونا کے کم از کم  پندرہ کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے۔ پاکستان ميں کورونا وائرس کے بحران سے نمٹنے کے ليے کيے جانے والے حکومتی اقدامات کے ناکافی ہونے کے سبب ماہرين تشويس کا اظہار کر رہے ہيں۔

اس تحقیقی رپورٹ کے مطابق دنیا کے کسی بھی حصے میں کسی بھی وقت پھيلنے والے وبائی امراض کے دوران، کسی آبادی میں اصل متاثرہ کیسز لیب سے تصدیق شدہ کیسز سےآٹھ سے دس گنا زیادہ ہوتے ہيں۔

دريں اثناء آج منگل کو پاکستان کے آبادی کے لحاظ سے سب بڑے صوبے پنجاب میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے  چودہ روزہ لاک ڈاؤن کا آغاز ہو گيا ہے۔

گوادر سے بحری/سمندری شاہراہ ریشم، چین، ایران، روس، آزربائیجان، قازقستان،ترکمانستان، اومان، ترکیہ، جارجیا، بیلاروس، ازبکستان،کرغیزستان، تاجکس...