دنیا میں مذہب میں دلچسپی کم ہو جائے گی:ماہرین عمرانیات
گیلپ انٹرنیشنل ایسوسی ایشن کے مارین عمرانیات کو یقین ہے کہ دنیا میں مذہب میں دلچسپی کم ہو جائے گی۔ 59 ملکوں کے شہریوں سے کی گئی آراء شماری کو دیکھتے ہوئے ماہرین نے طے کیا ہے کہ ان میں سے کس مملکت کو انتہائی مذہبی اور کس مملکت کو مبنی بر الحاد گردانا جا سکتا ہے۔ محققین کے مطابق گزشتہ برسوں کے دوران روس میں مذہب میں دلچسپی کا عالم کم ہونے لگا ہے
۔
عالمی سطح کی اس اراء شماری سے ظاہر ہوا ہے کہ ہمارے سیارے کے نصف سے زیادہ باشندے یعنی ان کا 59% خود کو مذہبی سمجھتے ہیں۔دنیا کا ہر پانچواں شخص خدا کو تو مانتا ہے لیکن خود کو کسی خاص عقیدے سے وابستہ نہیں کرتا جبکہ ہر آٹھواں شخص خود کو ملحد قرار دیتا ہے۔ دہریوں کی زیادہ تعداد مشرقی ایشیا میں پائی گئی ہے، جن میں سے چین میں 47% اور جاپان میں آبادی کے تیس فیصد سے کچھ زائد ملحد ہونے کے دعویدار ہیں۔ علاوہ ازیں چیک ریپبلک، فرانس،جنوبی کوریا،جرمنی، نیدرلینڈ،آسٹریا،سپین،آسٹریلیا اور آئر لینڈ میں بھی دہریوں کی تعداد زیادہ دیکھنے میں آئی ہے۔ ماہرین کے مطابق آج کی دنیا میں گھانا،نائیجیریا،آرمینیا،فجی،مق دونیہ،رومانیہ،عراق،کینیا،پیرو اور برازیل زیادہ مذہبی ملکوں میں شامل ہیں۔ ماہرین عمرانیات کے مطابق گذشتہ سات سالوں میں خود کو مذہبی خیال کرنے والے لوگوں کی 9 مقامات پہ کمی واقع ہو چکی ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
آزاد فکرتجربی سوچ کا کا نتیجہ ہوتی ہے جو عقل' منطق ' علم اور شک کے ا شتراک سے پروان پاتی ہے. یہ وہموں کی بنیاد پر جگہ بنانے والی زہریلی سوچ اور طرز عمل کو للکارتی ہے جمے ہوے پسماندہ رویوں اور ان میں پوشیدہ طاقتوں
کے مفادات کو بےنقاب کرتی ہی. یہ مسائل کو حل کرنے کے روشن خیال 'سیکولر اور سائنسی طریقے اختیار کرتیہے. یہ آپ سے پوری جرات اور شعور کی بنیاد تجریدی وہموں کو مسترد اور زندگی میں سائنسی اقدار اپنانے کا مطالبہ کرتیہے. یہ عظیم اخلاقی اقدار کو انسانی اور سماجی ارتقا کا لازمی ایسا مانتی ہے . انسان کو رنگ' نسل، مذہب اورلسانی شناختوں پر منقسم منافرتوں کو پوری طاقت سے مسترد کرتی ہے. آزاد فکر انسانیت، علم اور سچ کو اپنا اثاثہ مانتی ہے' اس فورم پر آپ کو خوش آمدید ' ہم امید رکھتے ہیں آپ تمام دوستوں کا احترام کرتے ہوے مثبت طرزعمل کے ساتھ اس فورم پر علمی' ترقی پسنداور جہموری سوچ کو فوروغ دیں گے