بدھ، 19 ستمبر، 2012

اے انسانو۔۔۔۔اے میرے ہم وطنو

آو پیارے میرے ہم وطنو،آو اہل علم، آو اہل دانش ،آو ذی ھوش لوگو
آو کمر باندیں۔مذہبی جنونیوں ،مذہبی دیوانوں اور مذہبی بد معاشوں کو مار کے گرادیں۔
بے مزہ تقریروں۔بےھودہ مغالطوں اور جھوٹی تاریخ نگاریوں،اور بیکراں سیاسی لغویات،سیاسی خرافات کو برباد کرکے رکھ دو۔
جو لوگ ھوش وحواس میں ہیں جو لوگ انسانیت کے نام پر جیتے ہیں،انہیں احمق جانوروں کا غلام نہ بننے دو۔
آنے والی نسل کو عقلی ترقی کی ضمانت دو۔
آنے والی نسل کو آزادی کی ضمانت دو۔
آنے والی نسل کو تفرقوں سے پاک دین اسلام دو۔
آنے والی نسل کو نسل پرستی سے پاک معاشرہ دو۔
آنے والی نسل کو سیاست کی شخصیت پرستی سے بچاو۔
کیا آنے والی نسل کی آزادی اور عقلی ترقی کے ہم ضامن نہیں ہیں؟
یہ نہیں کر سکتے تو آنے والی نسل کی لعن وطعن کیلئے تیار رھو۔
کہ آنے والی نسل آئے گئی ہمارے روکنے سے نہیں رکے گی۔
یہ نہ ھو ہماری قبریں ھوں اور آنے والی نسل کے غلاظت کے نذرانے و نیازیں ھوں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

آزاد فکرتجربی سوچ کا کا نتیجہ ہوتی ہے جو عقل' منطق ' علم اور شک کے ا شتراک سے پروان پاتی ہے. یہ وہموں کی بنیاد پر جگہ بنانے والی زہریلی سوچ اور طرز عمل کو للکارتی ہے جمے ہوے پسماندہ رویوں اور ان میں پوشیدہ طاقتوں
کے مفادات کو بےنقاب کرتی ہی. یہ مسائل کو حل کرنے کے روشن خیال 'سیکولر اور سائنسی طریقے اختیار کرتیہے. یہ آپ سے پوری جرات اور شعور کی بنیاد تجریدی وہموں کو مسترد اور زندگی میں سائنسی اقدار اپنانے کا مطالبہ کرتیہے. یہ عظیم اخلاقی اقدار کو انسانی اور سماجی ارتقا کا لازمی ایسا مانتی ہے . انسان کو رنگ' نسل، مذہب اورلسانی شناختوں پر منقسم منافرتوں کو پوری طاقت سے مسترد کرتی ہے. آزاد فکر انسانیت، علم اور سچ کو اپنا اثاثہ مانتی ہے' اس فورم پر آپ کو خوش آمدید ' ہم امید رکھتے ہیں آپ تمام دوستوں کا احترام کرتے ہوے مثبت طرزعمل کے ساتھ اس فورم پر علمی' ترقی پسنداور جہموری سوچ کو فوروغ دیں گے

گوادر سے بحری/سمندری شاہراہ ریشم، چین، ایران، روس، آزربائیجان، قازقستان،ترکمانستان، اومان، ترکیہ، جارجیا، بیلاروس، ازبکستان،کرغیزستان، تاجکس...