اتوار، 9 مارچ، 2014



نوجوانوں کو بہلا پھسلا کر بھرتی کرنے کی کوشش کرنے والے انتہاپسند گروہوں کی طرف سے حضرت محمد صلی اللہ و علیہ وسلم کی تعلیمات کو مسخ کرنے کو جاری رکھنے کے ساتھ، مذہبی علما اسلام کے حقیقی پیغام کے بارے میں زیادہ سے زیادہ آگاہی پیدا کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ خودکش دھماکوں جیسے کام اللہ کے نزدیک پسندیدہ نہیں ہیں اور انہیں سر انجام دینے والوں کو جنت کی بجائے سزا ملے گی۔
ڈھاکہ میں دارالاسلام یونیورسٹی میں اسلامک اسٹڈیز اور دعوی کے چیرمین عبدل منیم خان نے خبر ساوتھ ایشیا کو بتایا کہ "اسلام کسی بھی قسم کے حالات کے تحت خودکشی کی اجازت نہیں دیتا۔ یہ ہمارے مذہب میں حرام ہے"۔
انہوں نے مزید کہا کہ "مگر بدقسمتی سے، کچھ گمراہ اسلامیت پسند اپنے ایجنڈا کو آگے بڑھانے کے لیے خودکش بمباروں کو استعمال کرتے ہیں"۔
ایسے گروپ عام طور پر خودکش دھماکوں کو بلند مرتبہ شہادت کے طور پر پیش کرتے ہیں جس سے آخر کی زندگی میں انعام ملے گا۔ مگر مذہبی علما کا اصرار ہے کہ مقدس آیات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایسا کچھ نہیں ہے۔
قرآن (سورة النسا، آیت انتیس) میں کہا گیا ہے کہ "اپنی جان نہ لو"۔ قاضی نورالاسلام جو کہ ڈھاکہ یونیورسٹی میں عالمی مذاہب اور ثقافت کے پروفیسر ہیں، کے مطابق پیغام بالکل واضح ہے۔انہوں نے خبر کو بتایا کہ "ان آیات سے یہ واضح ہے کہ اسلام اس طرح سے اپنے آپ کو ہلاک کرنے کی بالکل حمایت نہیں کرتا ہے"۔
بم دھماکہ کرنے والوں کا جنازہ اور تدفین نہیں ہوتی. بہت سے خودکش بمباروں کو ان کے کاموں کی وجہ سے مکمل اسلامی جنازہ دینے سے انکار کیا گیا ہے۔ گزشتہ ستمبر میں ایک سترہ سالہ پاکستانی نوجوان طالبان کے ساتھ شمولیت اختیار کرنے کے بعد افغانستان میں ہلاک ہو گیا اور اسے جنازے کے بغیر دفنا دیا گیا۔ اس کے خاندان کو اپنے پیارے بیٹے کی لاش کو دیکھنے یا اسے دفنانے کا موقع نہیں ملا۔  سینٹرل ایشیا آن لائن نے ایک پاکستانی عالم مولانا امین اللہ شاہ کے بیان سے اقتباس پیش کرتے ہوئے کہا کہ "خودکش بمبار کرہ زمین پر سب سے زیادہ بدقسمت لوگ ہیں کیونکہ نہ تو انہیں غسل دیا جاتا ہے اور نہ ہی دفنایا جاتا ہے"۔
پشاور کے ایک خطیب اجمل شاہ نے کہا کہ "خودکشی کا عمل قابل مذمت ہے۔ وہ سب جو اپنے پرخچے اڑا رہے ہیں اور دوسرے بے گناہ مسلمانوں کو ہلاک کر رہے ہیں کو جنت میں جگہ نہیں ملے گی جیسا کہ ان کے تربیت کاروں نے ان سے وعدہ کیا ہے"۔

بنگلہ دیش میں، لوگوں کی اکثریت کو 2005 کا ہلاکت خیز موسم خزاں اچھی طرح یاد ہے جب کالعدم قرار دی جانے والی Jama'atul Mujahideen Bangladeshجماعت المجاہدین بنگلہ دیش (جے ایم بی) تنظیم نےعدالتوں اور ثقافتی مراکز کو نشانہ بنائے جانے والے حملوں کا ایک سلسلہ منعقد کیا تھا۔ ان دھماکوں میں اٹھارہ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔


جے ایم بی کے سربراہ شیخ عبدل الرحمان، صدیق الرحمان (بنگلہ بھائی) اور ان کے پانچ ساتھیوں کے خلاف مقدمہ چلایا گیا اور انہیں ان حملوں سے تعلق کے سلسلے میں 2007 میں سزائے موت دے دی گئی۔ دوسرے مقدمے ابھی جاری ہیں۔
غازی پور کے مقدمہ میں وکلا کی سرکاری ٹیم کے ایک رکن رفیق الاسلام نے خبر کو بتایا کہ "انتہاپسند گروہ کی اعلی قیادت کے خلاف فوری قدم اور اس کے بعد جے ایم بی کو کالعدم قرار دینے نے بظاہر خودکش دھماکوں کی لعنت کو ختم کر دیا ہے۔ مگر یہ خطرہ مکمل طور پر دور نہیں ہوا ہے"۔
والدین ذر زور دیا گیا ہے کہ وہ بچوں کی تربیت کریں
خان کے مطابق، والدین پر یہ بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے بچوں کی تربیت کریں تاکہ وہ اسلام کے درست راستے پر چل سکیں۔  ڈھاکہ میں ایسٹ ویسٹ یونیورسٹی میں بزنس ایڈمنسٹریشن کے طالب علم معروف ریحان کی والدہ صلیحا بیگم اس سے اتفاق کرتی ہیں۔ "یہ کسی بھی سرپرست کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ اس کے بچے انتہاپسندی اور بنیاد پرستی کا شکار نہ ہو جائیں۔ کوئی بھی میرے بچوں کی ذمہ داری نہیں لے سکتا۔ مجھے ہر وقت اس بات پر نظر رکھنی ہوتی ہے کہ وہ کیا کھا رہے ہیں، وہ کہاں جا رہے ہیں، وہ کن سے مل رہے ہیں تاکہ میں اس بات کو یقینی بنا سکوں کہ وہ درست راستے پر جا رہے ہیں"۔
انہوں نے کہا کہ اس ذمہ داری میں کسی قسم کی کوتاہی سے بچے ان لوگوں کے چنگل میں پھنس سکتے ہیں جنہوں نے اسلامیت پسندوں کا جھوٹا روپ دھار رکھا ہے۔





کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

آزاد فکرتجربی سوچ کا کا نتیجہ ہوتی ہے جو عقل' منطق ' علم اور شک کے ا شتراک سے پروان پاتی ہے. یہ وہموں کی بنیاد پر جگہ بنانے والی زہریلی سوچ اور طرز عمل کو للکارتی ہے جمے ہوے پسماندہ رویوں اور ان میں پوشیدہ طاقتوں
کے مفادات کو بےنقاب کرتی ہی. یہ مسائل کو حل کرنے کے روشن خیال 'سیکولر اور سائنسی طریقے اختیار کرتیہے. یہ آپ سے پوری جرات اور شعور کی بنیاد تجریدی وہموں کو مسترد اور زندگی میں سائنسی اقدار اپنانے کا مطالبہ کرتیہے. یہ عظیم اخلاقی اقدار کو انسانی اور سماجی ارتقا کا لازمی ایسا مانتی ہے . انسان کو رنگ' نسل، مذہب اورلسانی شناختوں پر منقسم منافرتوں کو پوری طاقت سے مسترد کرتی ہے. آزاد فکر انسانیت، علم اور سچ کو اپنا اثاثہ مانتی ہے' اس فورم پر آپ کو خوش آمدید ' ہم امید رکھتے ہیں آپ تمام دوستوں کا احترام کرتے ہوے مثبت طرزعمل کے ساتھ اس فورم پر علمی' ترقی پسنداور جہموری سوچ کو فوروغ دیں گے

گوادر سے بحری/سمندری شاہراہ ریشم، چین، ایران، روس، آزربائیجان، قازقستان،ترکمانستان، اومان، ترکیہ، جارجیا، بیلاروس، ازبکستان،کرغیزستان، تاجکس...