پیر، 30 مارچ، 2020

چین. کرونا وائرس نمٹنے میں کیوں کامیاب ہوا

چین. کرونا وائرس نمٹنے میں کیوں کامیاب ہوا 



تحریر۔ عاشق ہمدانی

  سوشلسٹ نظام حکومت کی وجہ سے ریاست کے پاس عوامی فلاح و بہبود کے بہترین وسائل موجود ہیں۔ اس کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ چین کا سیاسی، معاشی، تعلیمی اور معاشرتی نظام، غیر متوقع یا اچانک پیدا ہونے والے بحرانوں سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے
1974 کے بدترین سیلاب میں پاکستان کے عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں اس صلاحیت کو عملا دیکھ چکے ہیں، اس وقت صنعت، قدرتی وسائل، بنک، ٹیلی کمیونیکیشن، ائرلائن، شپنگ ،  سکول کالج یونیورسٹیاں، ہسپتال اور دیگر کئی شعبہ جات ریاست کی ملکیت تھے، ریاست عوام کی ضروریات پورا کرنے کی طاقت رکھتی تھی
پاکستان کی اقتصادی تباہی کی ذمہ داری، جنرل ضیاع، نواز شریف  اور  جنرل پرویز مشرف کے ادوار میں ہونے والی پرائویٹائزیشن ، نجکاری ہے۔
1- جنرل ضیاع کے دور میں ریاستی ملکیت اربوں روپے کے یونٹوں کو محض ایک روپے کے علامتی ٹوکن پر  پرائویٹائز  کئے گے جسکا مفاد آج کی شوگر مافیہ، حکمرانوں کے بچوں ، جنرل ضیاع، جنرل اختر عبدالرحمان، جنرل فضل الحق ، جنرل حمید گل، نوازشریف اور دیگر کاروباری خاندانوں نے اٹھایا۔ جنرل ضیاع کے ان اقدامات، آئین کی آٹھویں ترمیم کے زریعے تحفظ حاصل ہے
2۔ نوازشریف دور میں مسلم کمرشل بنک کی ماسٹر سٹروک کرپٹ نجکاری سے دیگر صنعتی یونٹوں کی پرائویٹائزیشن، اپنے ذاتی مفادات میں اسٹیل بزنس پر مکمل اجارہ داری کے لئے پاکستان اسٹیل مل اور دنیا کی سب سے بڑی شپ بریکنگ گڈانی انڈسٹری کی تباہی، ذاتی بزنس مفاد میں اجرا، سی پیک، ترکی اور شریف خاندان کی تیسری نسل کی بدعنوانیوں کی داستان اس سلسلے کا نسل در نسل عروج ہے۔
3۔ جنرل مشرف کی دور میں پی، ٹی، سی ایل، حبیب بنک اور یونائیٹڈ بنک کی پرائویٹائزیشن اور بدعنوانیوں کی بدترین مثالیں جنہیں آئینی تحفظ حاصل ہے۔
روس، چین اور کیوبا کا طرزعمل سوشلسٹ طرز فکر کی نمائندگی کرتا اور یہ ثابت کرتا ہے کہ سرد جنگ کے خاتمے کے بعد ابھرنے والا یونی پولر ورلڈ کا تصور نہ صرف ناکام ہوگیا ہے بلکہ پرائیوٹازیشن، ڈی ریگولیشن اور نجکاری کی حکمت عملی بھی عام آدمی کی زندگی کو تباہ کر رہی ہے، کیونکہ اس ریاست کی وہ صلاحیت جس سے وہ اپنے شہریوں کی ضروریات کو پورا کرتی ہے، یکسر ختم ہوکر بھیک مانگنے کی سطح تک پہنچ گئی ہے۔
کیا اس بحران سے ہم درج ذیل سبق سیکھ سکتے ہیں ۔
=نجی ملکیت کے بجاۓ اجتماعی عوامی ملکیت
=کاروبار، تعلیم، روزگار اور علاج معالجے کے علاوہ بیرون ملک سفر پر پابندی
ہمسایہ ممالک کے ساتھ شفاف دوستی، امن اور کھلی تجارت
= ترک اسلحہ کے نئے اصول و ضوابط، ایٹمی، کیمیاوی اور حیاتیاتی ہتھیاروں پر مکمل پابندی
=زرعی زمینوں، جنگلات، پانی زندگی اور فطرت کی بقا کے لئے وسائل کا تحفظ
=پرایوٹایزیشن کے ذریعے کی گئی نجکاری کو منسوخ کرکے بھاری صنعت، بینکوں، میگا پروجیکٹ، ہاؤسنگ سوسائٹیاں،  کاروباری ادارے ہوابازی،  ٹیلی کمیونیکیشن اور دیگر  اداروں کو قومی ملکیت میں لے کر وسائل کی عوام کے درمیاں منصفانہ تقسیم = ہر شخص کے لئے روزگار، علاج، تعلیم اور رہائش ریاست کی ذمےداری کے اصول پر
اگر پاکستان کے عوام اور ووٹرز یہ تہیہ کر لیں کہ آئندہ انتخابات میں وہ صرف اسی جماعت کو ووٹ دیں گے جو:
1-گزشتہ 40 سالوں میں ہونے والی پرائویٹائزیشن نجکاری اور میگا پراجیکٹس کا احتساب کرے گی
2۔ پرائویٹائز کۓ جانے والے یونٹوں کو پبلک پرائویٹ پارٹنرشپ کے اصول پر قومی تحویل میں لے گی
3۔ میگا پروجیکٹ، بجلی، گیس، پیٹرولیم کی صرف ریاست کے ذریعے تکمیل اور ترسیل
4۔ برطانوی آبادیاتی ذرعی زمینوں کو کالعدم قرار دے کر کر زمین کو قومی تحویل میں لے کسانوں میں بلا معاوضہ تقسیم کرے گی
5۔ مقامی صنعت کو غیرملکی درآمدات کے خلاف تحفظ فراہم کرے گی
6۔ تعلیمی اداروں، کو قومی تحویل میں لے کر ہر سطح پر مفت تعلیم ریاست کی ذمہ داری قرار دے گی
7۔ تمام ہسپتالوں کو قومی تحویل میں لے کر مفت علاج ریاست کی ذمےداری قبول کرے گی،  فارماسوٹیکل میں جینریک ہیلتھ اسکیم کی بحال کرے گی
یہ وہ اصول ہیں جن پر چین عمل کر رھا ہے
اور یہی وہ اصول ہیں جن کے لئے پاکستان کے عوام نے 1970 کے انتخابات میں، ووٹ دیے تھے، الیکشن جیتنے والی تمام سیاسی جماعتیں، مشرقی پاکستان میں عوامی لیگ، پنجاب اور سندھ میں پاکستان پیپلزپارٹی پارٹی ، خیبر پختونخواہ اور بلوچستان میں نیشنل عوامی پارٹی اور جمعیت علماء اسلام ، اس ایجنڈہ پر متفق تھیں۔ پاکستانی عوام 1972 سے 1977 تک اس نظام سے مستفید تھے، آج بنگلہ دیش ترقی کی جس شاہراہ پر ہے وہ پاکستان کے 1970 کے انتخابات کا نتیجہ ہے، ورنہ حسینہ واجد آج یا تو جیل میں ہوتیں، جلاوطن یا پاکستان میں نیب کے مقدمات بھگت رہی ہوتیں۔ پاکستان کے عوام کے لئے 1970 کے انتخابات میں جو سبق موجود ہے، وہی ان کی ترقی کا راستہ ہے  

پاکستان کے عوام کو یاد رکھنا چاہیے کہ حکومت پاکستان کی ملکیت صنعتی، تجارتی اور کاروباری ادارے ان کی محنت ، ٹیکسوں،،قرضوں، ان کے والدین اور بزرگوں کی محنت کا نتیجہ تھے، جنہیں جنرل ضیاع، نوازشریف اور جنرل مشرف کے ادوار میں ایک روپے کی ٹوکن منی یا اون ہونے داموں اپنے خاندانوں اور قریبی لوگوں اور حامیوں میں تقسیم کیا گیا۔ یہ افراد کسی نہ کسی شکل میں ہر سیاسی جماعت میں شامل ہیں۔
پاکستان کی سول ملٹری اشرافیہ کے دور اقتدار میں  ریاست کے وسائل تباہی و بربادی اور لوٹ مار کے خلاف تحقیقات اور مواخذہ جب تک عوام اور ووٹرز کا ایجنڈا نہیں بنے گا اس وقت تک ان کے مسائل نہیں ہونگے  




آذادی فکر گروپ میں شامل ہو کر آپ ان موضوعات پر گفتگو کر سکتے ہیں

https://chat.whatsapp.com/BN0p7y1B2HlH4241qHJAc9

" آزادی فکر"
سچ کی تلاش آزادی فکرتجربی سوچ کا نتیجہ ہوتی ہے جو عقل' منطق ' علم اور شک کے ا شتراک سے پروان پاتی ہے. یہ وہموں کی بنیاد پر جگہ بنانے والی زہریلی سوچ اور طرز عمل کو للکارتی ہے' جمے ہوے پسماندہ رویوں اور ان میں پوشیدہ طاقتوں کے مفادات کو بےنقاب کرتی ہی. یہ مسائل کو حل کرنے کے روشن خیال 'سیکولر اور سائنسی طریقے اختیار کرتی ہے. یہ آپ سے پوری جرات اور شعور کی بنیاد تجریدی وہموں کو مسترد اور زندگی میں سائنسی اقدار اپنانے کا مطالبہ کرتی ہے. یہ عظیم اخلاقی اقدار کو انسانی اور سماجی ارتقا کا لازمی حصہ مانتی ہے . رنگ' نسل، مذہب اورلسانی شناختوں پر منقسم منافرتوں کو پوری طاقت سے مسترد کرتی ہے. آزادی فکر انسانیت، علم اور سچ کو اپنا اثاثہ مانتی ہے'.آزادی فکر پر آپ کو خوش آمدید ' ہم امید رکھتے ہیں آپ مثبت طرزعمل کے ساتھ علمی' ترقی پسنداور جہموری سوچ کو فروغ دیں گے- ایڈیٹر

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

آزاد فکرتجربی سوچ کا کا نتیجہ ہوتی ہے جو عقل' منطق ' علم اور شک کے ا شتراک سے پروان پاتی ہے. یہ وہموں کی بنیاد پر جگہ بنانے والی زہریلی سوچ اور طرز عمل کو للکارتی ہے جمے ہوے پسماندہ رویوں اور ان میں پوشیدہ طاقتوں
کے مفادات کو بےنقاب کرتی ہی. یہ مسائل کو حل کرنے کے روشن خیال 'سیکولر اور سائنسی طریقے اختیار کرتیہے. یہ آپ سے پوری جرات اور شعور کی بنیاد تجریدی وہموں کو مسترد اور زندگی میں سائنسی اقدار اپنانے کا مطالبہ کرتیہے. یہ عظیم اخلاقی اقدار کو انسانی اور سماجی ارتقا کا لازمی ایسا مانتی ہے . انسان کو رنگ' نسل، مذہب اورلسانی شناختوں پر منقسم منافرتوں کو پوری طاقت سے مسترد کرتی ہے. آزاد فکر انسانیت، علم اور سچ کو اپنا اثاثہ مانتی ہے' اس فورم پر آپ کو خوش آمدید ' ہم امید رکھتے ہیں آپ تمام دوستوں کا احترام کرتے ہوے مثبت طرزعمل کے ساتھ اس فورم پر علمی' ترقی پسنداور جہموری سوچ کو فوروغ دیں گے

گوادر سے بحری/سمندری شاہراہ ریشم، چین، ایران، روس، آزربائیجان، قازقستان،ترکمانستان، اومان، ترکیہ، جارجیا، بیلاروس، ازبکستان،کرغیزستان، تاجکس...