منگل، 4 ستمبر، 2012

دو ستاروں کے گرد گردش کرنے والے دو سیاروں کا کھوج



سائنس اور ماحول

دو ستاروں کے گرد گردش کرنے والے دو سیاروں کا کھوج

فلکیاتی سائنسدانوں نے ناسا کی خلائی دور بین کیپلر کے ذریعے ایسے دو سیاروں کا کھوج لگایا ہے جو بیک وقت دو ستاروں کے گردش کر رہے ہیں۔
سائنسدانوں کے مطابق یہ پہلا موقع ہے کہ بیک وقت دو ستاروں کے گرد گردش کرتے سیارے دریافت ہوئے ہیں۔ اس دریافت کے بارے میں رپورٹ تحقیقی جریدے سائنس میگزین کے بدھ 29 اگست کو چھپنے والے شمارے میں شائع ہوئی ہے۔ سان ڈیاگو اسٹیٹ یونیورسٹی کے ماہر فلکیات جیروم اروز Jerome Orosz کے مطابق عمومی طور پر کسی ایک ستارے کے گرد گردش کرنے والے سیاروں کے برعکس سائگنس Cygnus نامی ستاروں کے جھرمٹ میں موجود یہ نظام ایک حرکت کرتے ہدف 'moving target' کے گرد گردش کر رہا ہے۔
جیروم اروز کے مطابق اسی باعث ان سیاروں کے کسی ایک ستارے کے گرد گردش کرنے کے دورانیہ تبدیل ہوتا رہتا ہے۔ پانچ ہزار نوری سال کے فاصلے پر دریافت ہونے والے اس نظام کو کیپلر-47 سسٹم کا نام دیا گیا ہے۔
ان سیاروں کا کھوج ناسا کی خلائی دور بین کیپلر کے ذریعے لگایا گیا ہے
ان سیاروں کا کھوج ناسا کی خلائی دور بین کیپلر کے ذریعے لگایا گیا ہے
گزشتہ برس ماہرین فلکیات نے اعلان کیا تھا کہ انہوں نے ایک ایسا سیارہ دریافت کیا ہے جو بیک وقت دو ستاروں کے گرد گردش کر رہا ہے، تاہم کیپلر-47 نظام اس کے مقابلے میں کافی پیچیدہ ہے، کیونکہ اس میں بیک وقت کم از کم دو سیارے دو ایسے ستاروں کے گرد گردش کر رہے ہیں جو خود 7.5 دن کے دوران ایک دوسرے کے گرد گھوم جاتے ہیں۔
ان میں سے ایک ستارہ ہمارے نظام شمسی کے سورج کی طرح ہے تاہم سورج کے مقابلے میں 84 فیصد روشن ہے، تاہم اس کا ساتھی ستارہ اس کے مقابلے میں دو تہائی چھوٹا جبکہ 175 فیصد کم روشن ہے۔
ان دونوں ستاروں کے گرد کیپلر-47b نامی سیارہ 79.5 دن جبکہ کیپلر-47c نامی سیارہ دوہرے ستاروں گے گرد ایک چکر مکمل کرنے میں 303 دن لیتا ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق ان میں سے اندرونی سیارہ ہماری زمین کے مقابلے میں تین گنا بڑا ہے جبکہ یہ اپنے ستاروں کے اس قدر قریب ہے کہ اس پر زندگی ممکن نہیں ہو سکتی۔ جبکہ بیرونی یا کیپلر-47c سیارہ اپنے ستاروں سے ایک ایسے فاصلے پر گردش کر رہا ہے جسے سائنسی اصلاح میں ’ہیبٹ ایبل زون‘ کہا جاتا ہے۔ یعنی اس فاصلے پر موجود سیاروں کا درجہ حرارت ایسا ہوتا ہے کہ وہاں سطح پر مائع پانی ممکن ہو سکتا ہے۔ تاہم سائنسدانوں کا خیال ہے کہ کیپلر-47c دراصل گیسوں سے بنا ہے تاہم اس کے چاند زندگی کے لیے سازگار ماحول کے حامل ہو سکتے ہیں۔
aba/ai (Reuters)
ڈوئچے ویلے نیوز

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

آزاد فکرتجربی سوچ کا کا نتیجہ ہوتی ہے جو عقل' منطق ' علم اور شک کے ا شتراک سے پروان پاتی ہے. یہ وہموں کی بنیاد پر جگہ بنانے والی زہریلی سوچ اور طرز عمل کو للکارتی ہے جمے ہوے پسماندہ رویوں اور ان میں پوشیدہ طاقتوں
کے مفادات کو بےنقاب کرتی ہی. یہ مسائل کو حل کرنے کے روشن خیال 'سیکولر اور سائنسی طریقے اختیار کرتیہے. یہ آپ سے پوری جرات اور شعور کی بنیاد تجریدی وہموں کو مسترد اور زندگی میں سائنسی اقدار اپنانے کا مطالبہ کرتیہے. یہ عظیم اخلاقی اقدار کو انسانی اور سماجی ارتقا کا لازمی ایسا مانتی ہے . انسان کو رنگ' نسل، مذہب اورلسانی شناختوں پر منقسم منافرتوں کو پوری طاقت سے مسترد کرتی ہے. آزاد فکر انسانیت، علم اور سچ کو اپنا اثاثہ مانتی ہے' اس فورم پر آپ کو خوش آمدید ' ہم امید رکھتے ہیں آپ تمام دوستوں کا احترام کرتے ہوے مثبت طرزعمل کے ساتھ اس فورم پر علمی' ترقی پسنداور جہموری سوچ کو فوروغ دیں گے

گوادر سے بحری/سمندری شاہراہ ریشم، چین، ایران، روس، آزربائیجان، قازقستان،ترکمانستان، اومان، ترکیہ، جارجیا، بیلاروس، ازبکستان،کرغیزستان، تاجکس...